مچھلی دل کے لیے مفید ہے مچھلی شوگر جیسے موزی مرض سے دور رکھتی ہے اس کا تیل خطرناک بیماریوں کا محافظ ہے انڈا دہی دودھ لسی کھیر شہد سرکہ اور مسور کی دال مچھلی کے ساتھ یا بعد میں کھانا مضر صحت ہے. مچھلی امراض قلب کے مریضوں کے لیے بہترین غذا ہے۔
سرخ گوشت گائے بھیڑ بکری کی بجائے مچھلی کو غذا میں سیر شدہ چکنائی کم پہنچ جائے گی تو مضر قلب کا امکان بھی کام ہو جائے گا، جو لوگ مچھلی کھاتے ہیں ان کی باڈی میں اومیگا تھری چکنائی زیادہ پہنچتی ہے۔ بظاہر یہ چکنائی دل کی دھڑکن میں معمول خلافی کو روکتی ہے جو اچانک موت کی ایک وجہ ہو سکتی ہے اندازہ یہ لگایا گیا ہے کہ اومیگا تھری چکنائی کی بہت زود اثر ہوتی ہے مچھلی کے تیل سے خون کی چپچپاہٹ کم ہوتی ہے اور گاڑھے پن میں کمی اتی ہے اس کا اثر خون کو پتلا کرنے جیسے ہوتا ہے اس تیل سے رگوں کا فعال بہتر ہوتا ہے۔ مچھلی کو ہفتے میں دو دفعہ ضرور کھانا چاہیے، جو لوگ مچھلی نہیں کھاتے وہ اخروٹ سویا بین یا السی کے بیچ یا ان کا تیل کھا کر اومیگا تھری چکنائی حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر اپ بری چکنائی بھی کھاتے رہیں تو خاطر خوا اثر نہیں ہوگا بلکہ وزن بڑھ جائے گا۔ لہذا غذا میں سیر شدہ اور دیگر مضر چکنائی کم کیجیے۔ اس سلسلے میں متضاد آرا پائی جاتی ہیں یعنی اگر تازہ مچھلی اومیگا تھری والے بیج کھانے کے بجائے ان کے تیل سے تیار شدہ مصنوعات کھائی جائیں تو یکساں فائدہ بہتر ہوگا کہ جب تک ان مصنوعات کے بارے میں کوئی ٹھوس بات سامنے نہ آئے مچھلی اور بیجوں کو ترجیح دی جائے۔
تحریر و تحقیق:
حکیم سلیم الحسن سلیمی تمغہ خدمت طب پیام صحت کلینک اینڈ حجامہ سینٹر ویہاڑی۔