تحریر و تحقیق: حکیم سلیم الحسن سلیمی
تعارف
ایچ پیلوری (Helicobacter pylori) ایک باریک، سرپل نما بیکٹیریا ہے جو معدے کی اندرونی جھلی (Mucosa) میں رہ کر مختلف بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔ دنیا کی تقریباً آدھی آبادی اس جراثیم سے متاثر ہے، مگر افسوس یہ ہے کہ زیادہ تر لوگوں کو اس کی موجودگی کا علم تک نہیں ہوتا۔ اسے “خاموش دشمن” اس لیے کہا جاتا ہے کہ یہ بیکٹیریا برسوں تک معدے میں رہ کر تیزابیت، بدہضمی، السر اور حتیٰ کہ معدے کے کینسر تک کا باعث بن سکتا ہے۔
ایچ پیلوری کا پس منظر اور دریافت
1982ء میں آسٹریلوی سائنسدانوں Barry Marshall اور Robin Warren نے اس جراثیم کو دریافت کیا، اور یہ ثابت کیا کہ معدے کے السر کا ایک بڑا سبب یہ بیکٹیریا ہے، نہ کہ صرف مرچ مصالحہ یا ذہنی دباؤ۔ اس دریافت نے معدے کی بیماریوں کے علاج کا تصور ہی بدل دیا۔
پھیلاؤ کے اسباب
ایچ پیلوری زیادہ تر درج ذیل ذرائع سے پھیلتا ہے:
آلودہ پانی یا خوراک کے ذریعے
غیر صاف برتن یا چمچ کے مشترکہ استعمال سے
متاثرہ شخص کے لعاب یا ہاتھ سے رابطے کے نتیجے میں
ترقی پذیر ممالک میں صفائی کے ناقص انتظامات اور پانی کی آلودگی اس کے پھیلاؤ کے بڑے اسباب ہیں۔
اہم علامات
اگرچہ ایچ پیلوری ہمیشہ علامات ظاہر نہیں کرتا، لیکن بعض مریضوں میں یہ مسائل پیدا کرتا ہے:
- معدے میں جلن اور تیزابیت
- کھانے کے بعد بھاری پن
- متلی یا قے
- بدبو دار ڈکار
- بھوک میں کمی
- پیٹ کے اوپری حصے میں درد
تشخیص کے جدید طریقے
یوریا بَریٹھ ٹیسٹ (Urea Breath Test) — نہایت آسان اور مؤثر
اینٹی باڈی بلڈ ٹیسٹ — خون کے ذریعے جراثیم کا سراغ
اسٹول اینٹی جن ٹیسٹ — فضلے کے نمونے سے جراثیم کی شناخت
اینڈوسکوپی — معدے کی جھلی کا براہِ راست معائنہ اور بایوپسی
ممکنہ پیچیدگیاں
ایچ پیلوری کے علاج میں غفلت مندرجہ ذیل خطرات بڑھا سکتی ہے:
دائمی معدہ یا گرہنی کا السر
معدے کی اندرونی جھلی میں شدید سوزش (Gastritis)
معدے کے کینسر کا بڑھا ہوا خطرہ
یونانی و ہربل علاج:
بطور سینئر پروفیسر و معالج، میں یہ مشاہدہ کر چکا ہوں کہ ایچ پیلوری کے علاج میں ہربل میڈیسن مؤثر ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر جب مریض دواؤں کے مضر اثرات سے بچنا چاہتا ہو۔ ان میں:
صبر شبر — معدے کی سوزش کم کرتا ہے
گل سرخ — تیزابیت کو کنٹرول کرتا ہے
کلونجی — قدرتی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کلونجی میں شامل ہیں
اسپغول — معدے کی جھلی پر حفاظتی تہہ کو لاتا ہے
ہربل علاج کا فائدہ یہ ہے کہ یہ معدے کے قدرتی توازن کو بحال کرتا ہے اور جسمانی قوتِ مدافعت کو مضبوط بناتا ہے۔
احتیاطی تدابیر
ہمیشہ ابلا یا فلٹر شدہ پانی استعمال کریں
کھانے سے پہلے اور بیت الخلا کے بعد ہاتھ دھوئیں
بازار کے غیر محفوظ کھانوں سے پرہیز کریں
علاج مکمل کریں، چاہے علامات ختم ہو جائیں
ایچ پیلوری ایک عام مگر خطرناک بیکٹیریا ہے، جو ہماری لاپرواہی کا فائدہ اٹھا کر معدے میں اپنی جڑیں مضبوط کرتا ہے۔ اس کے خلاف سب سے بڑا ہتھیار بروقت تشخیص، مکمل علاج اور صحت مند طرزِ زندگی ہے۔ طبِ یونانی اور ہربل میڈیسن میں اس کا مؤثر، محفوظ اور دیرپا علاج موجود ہے، بشرطیکہ ماہر معالج کی رہنمائی میں کیا جائے۔
بطور سینئر معالج میرا پیغام ہے کہ صحت پر سمجھوتہ نہ کریں — کیونکہ صحت ہی سب سے بڑی دولت ہے۔