راولپنڈی (نیشنل ٹائمز) ڈی جی آئی ایس پی آر لفٹیننٹ جنرل محمد احمد چودھری نے کہا ہے افغانستان سے جڑے معاملات کا حل صرف وہ حکومت ہے جو عوام کی نمائندہ ہو۔
راولپنڈی میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل محمد احمد چودھری کا کہنا تھا کہ پاک افغان جھڑپوں میں 206 افغان طالبان فوجی اور 112 خوارج مارے گئے۔اُنہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے کبھی بات نہیں ہوگی، افغان طالبان کو پاکستان کا رسپانس فوری اور موثر تھا، پاکستان کے رسپانس کے وہی نتائج نکلے جو ہم چاہتے تھے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افغانستان سے جڑے معاملات کا حل صرف وہ حکومت ہے جو عوام کی نمائندہ ہو، افغانستان کی شرائط معنی نہیں رکھتی، دہشت گردی کا خاتمہ اہم ہے۔لیفٹیننٹ جنرل محمد احمد چودھری نے کہا کہ افغانستان میں منشیات سمگلرز کی افغان سیاست میں مداخلت ہے اور وہاں سے بڑے پیمانے پر منشیات پاکستان سمگل کی جا رہی ہے۔ترجمان پاک فوج کا مزید کہنا تھا کہ امن فوج غزہ بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی، پاک فوج سیاست میں نہیں الجھنا چاہتی، فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے۔
افغانستان بارے معاملات کا حل وہ حکومت جو عوام کی نمائندہ ہو: ترجمان پاک فوج
	

 
 
 
 
 
 
 
 
