نوم پِن (شِنہوا) ایک چینی تربیتی پروگرام کمبوڈیا میں چاول-جھینگا کاشتکاری کے فروغ میں اہم ہے جو مملکت کے چاول-جھینگا کسانوں کو فائدے پہنچارہا ہے۔
کمبوڈیا کی وزارت زراعت، جنگلات اور ماہی گیری میں ماہی گیری انتظامیہ کے شعبہ ترقی کے ڈائریکٹر تھائے سومونی کا کہنا ہے کہ شنگھائی اوشن یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کے فراہم کردہ ایک ہفتے کے تربیتی پروگرام نےکمبوڈیا میں چاول-مچھلی کے مشترکہ ثقافتی نظام کے تناظر میں پائیدار زرعی طریقے بہتر بنانے کا ایک قابل قدر موقع فراہم کیا ہے۔
انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ یہ تربیت ماحولیاتی نظام کی خدمات کا تجزیہ، حیاتیاتی تنوع کا تحفظ، موسمیاتی موافقت کی حکمت عملی اور جھینگے کی پرورش جیسے اہم شعبوں کی ڈیجیٹلائزیشن پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اہم اجزاء کمبوڈیا کو درپیش زرعی مسائل کا جواب ہیں، محققین، سرکاری اہلکاروں اور کسانوں پر مشتمل تقریباً 50 شرکاء کو مئوثر تحقیق کے طریقوں، پائیدار زراعت اور جھینگے کی مئوثر پرورش میں معاونت کے لئے جدید ڈیجیٹل ٹولز کو اپنانے کے لئے ضروری علم اور مہارت مہیا کی گئی ہے۔
کمبوڈیا میں چاول-جھینگا کاشتکاری کےفروغ میں چینی تربیتی پروگرام اہم ہے، عہدیدار
