نیویارک(نیشنل ٹائمز)پاکستان کو ایک ارب 20کروڑ ڈالر امداد کی نئی قسط کی منظوری کے لیے آئی ایم ایف انتظامی بورڈ کا اجلاس آج ہوگا۔
پاکستان کو توسیعی فنڈ سہولت کے تحت ایک ارب ڈالر اور قدرتی آفات سے بچنے کی صلاحیت اور پائیدار ترقی کے لیے 20کروڑ ڈالر کی رقم دینے پر اجلاس میں غور ہوگا۔آئی ایم ایف کی شرط تھی کہ بورڈ اجلاس سے پہلے پاکستان کرپشن اور گورننس کے تجزیے سے متعلق آئی ایم ایف رپورٹ جاری کرے جس کے بعد پاکستان یہ رپورٹ جاری کر چکا ہے۔آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اکتوبر میں سٹاف سطح کا معاہدہ طے پایا تھا جو 24 ستمبر سے 8 اکتوبر تک کراچی، اسلام آباد اور واشنگٹن میں مذاکرات کے بعد ممکن ہوا۔مذاکرات میں پاکستان کی مالی کارکردگی، مالیاتی پالیسی، اصلاحات اور موسمیاتی اقدامات کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، آئی ایم ایف سٹاف مشن پاکستان کی معاشی پیش رفت پر اطمینان ظاہر کر چکا ہے۔آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں اسٹیٹ بینک کی سخت مالیاتی پالیسی کو سراہا ہے اور سفارش کی ہے کہ یہ سخت مالیاتی پالیسی آگے بھی جاری رکھی جائے۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکجز پاکستان کے لیے بنیادی اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ ملک طویل عرصے سے سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات سمیت دیگر دو طرفہ ڈونرز اور عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، اسلامی ترقیاتی بینک جیسے اداروں سے مالی معاونت پر انحصار کرتا رہا ہے۔پاکستان کئی برسوں سے جاری میکرو اکنامک بحران کا سامنا کر رہا ہے جس نے زرمبادلہ کے ذخائر، مالی وسائل اور ادائیگیوں کے توازن پر شدید دباؤ ڈال رکھا ہے تاہم 2022 کے بعد اسلام آباد نے کچھ کامیابیاں بھی درج کیں، جن میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس اور افراط زر میں نمایاں کمی شامل ہیں۔
آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس آج، پاکستان کیلئے 1.2 ارب ڈالر کی قسط منظور ہونےکا امکان



