پاکستان انویسٹمنٹ بونڈ (PIB’s) اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ ڈیبٹ سیکیوریٹیز ہیں۔ یہ بونڈ 100,000 روپے کی ڈینومینیشن میں جاری کیے گئے ہیں اور 3، 5، 10 اور 20 سال کی معیاد کے لیے دستیاب ہیں۔ ان بونڈز پر منافع مقرر ہے جو ششماہی بنیاد پر ادا ہوگا۔ اس بونڈ پر کوپن ریٹ اور ششماہی واپسی میچورٹی(مقررہ معیاد) تک ادا ہوگی۔
پاکستان انویسٹمنٹ بونڈ سرمایہ کاری کو محفوظ رکھتے ہوئے منافع کمانے کا ایک اچھا زریعہ ہے۔ ان بونڈز پر حکومت پاکستان کی ضمانت دی گئی ہے اس لیے ان بانڈز میں نادہندگی اور ادائیگی میں کسی بھی طرح کی نااہلی (غیرذمہ داری) کے امکانات بہت کم ہیں۔
پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری کے دو طریقے ہیں۔ یا تو پرائمری ڈیلرز/ شیڈولڈ بینک اور بذریعہ سیکنڈری مارکیٹ /اسٹاک ایکسچینج۔ ایک انویسٹر پورٹ فولیو سیکیورٹی اکاؤنٹ پرائمری ڈیلر / شیڈولڈ بینک کے ساتھ کھلے گا جو سرمایہ کار کو پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری کی اجازت دیتا ہے۔ کوئی بھی فرد یا ادارہ جس کا پرائمری ڈیلر یا شیڈولڈ بینک میں اکاؤنٹ ہے اسے یہ اس سہولت کی پیشکش کی جاتی ہے کہ وہ انویسٹر پورٹ فولیو سیکیورٹی (IPS) اکاؤنٹ کھول سکتا ہے۔
IPSاکاؤنٹ کھولنے کے بعد ایک سرمایہ کار کو ضرورت ہوگی کہ وہ اپنے بینک کو ہدایت کرے کہ وہ پرائمری مارکیٹ سے غیر مسابقتی بولی کے عمل کے ذریعے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے کی جانے والی معمول کی نیلامی سے پاکستان انویسٹمنٹ بونڈ (PIB’s) خریدے۔ غیر مسابقتی نیلامی ایک سرمایہ کار کو اجازت دیتی ہے کہ وہ پرائمری ڈیلر کے ذریعے نیلامی میں حصہ لے سکے۔
دوسری طرف (PIB’s) میں سرمایہ کاری کا آسان طریقہ بذریعہ سیکنڈری مارکیٹ یا حصص بازار ہے۔ ایک سرمایہ کار اپنے بینک کو ایکسچینج سرٹیفائیڈ بروکر کے زریعے بذریعہ ایکسچینج PIB’s خریدنے کے لیے ہدایت دے سکتا ہے۔ اس طریقے کے نتیجے میں غیرمسابقتی نیلامی کے مشکل مرحلے میں جائے بغیر سرمایہ کار براہ راست PIB’s کی ملکیت کا حامل ہوگا۔
یوں PIB’s میں سرمایہ کاری کرکے ایک سرمایہ کار محفوظ اور مسابقتی آمدنی حاصل کرسکتا ہے۔ سرمایہ کار کی مقرر کردہ میجوریٹی کی مدت تک کے لیے مارکیٹ ریٹ کے مطابق ششماہی منافع کماتا ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے فخریہ طور پر اپنے نئے اور پرانے سرمایہ کاروں کے لیے PIB’s کا اپنے بورڈ میں اندراج کیا ہے۔