اسلام آباد(نیشنل ٹائمز)وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام نے کہا ہے کہ غذائی تحفظ یقینی بنانے اور اور زرعی شعبے کا پیداواری ہدف بڑھانے کے لئے ہمیں سنجیدہ اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ہفتہ کو اسلام آباد میں اقتصادی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے گزشتہ برس سے زرعی شعبے کی ترقی پر توجہ نہی دی گئی تاہم انہیں خوشی ہے کہ زراعت کی ترقی کے حوالے سے بہترین منصوبہ بندی کی گئی جس کے باعث آج زرعی شعبہ ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن ہو چکا ہے۔اپنی وزارت کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اجناس کی پیداوار بڑھانے کے لئے نئے بیج متعارف کروانے کے لئے اصلاحات، جدید تحقیق کے لئے زیلی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے، پانی کے وسائل میں اضافہ، کسانوں کو آسان قرضوں کی فراہمی، فصلوں کو ذخیرہ کرنے کے مراکز کا قیام ، تحقیقی شعبوں کی تنظیم نو اور انہی جدید خطوط پر استوار کرنے سمیت پیداواری تفریق کے خاتمے سمیت متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ زرعی ماحولیاتی زوننگ ، بین الاقوامی تعاون کا فروغ، فروٹ اور سبزیوں کی کاشت پر مزید توجہ دینے ، اجناس کو ذخیرہ۔کرنے کے لئے گوداموں کی۔تعداد میں اضافہ اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبے پر بھی مزید اقدامات اٹھانے کی اشد ضرورت ہے۔سید فخر امام نے شرکائ کو بتایا کہ ویلیو چین کا حصہ بننے اور بیج کی اقسام کی افزائش نسل کے ذریعہ دوست ملک چین کے ساتھ دوطرفہ تعاون کو۔فروغ دینے کا منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مجوزہ اقدامات کے نتیجے میں گندم کی پیداوار میں 41 فیصد اضافے کا امکان ہے جبکہ چاول کی پیداوار میں 40 فیصد اضافہ ہوگا – اسی طرح کپاس 65 فیصد، مکئی 40 فیصد اور گنے کی پیداوار میں 22 فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر فصلوں کی پیداوار میں بھی 30 فیصد اضافہ ہوگا۔سید فخر امام نے اس عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ کپاس کی پیداوار میں اضافے کا کا براہ راست جی ڈی پی پر اثر پڑ سکتا ہے جو دوسری فصلوں کی پیداوار میں اضافے سے ممکن نہیں۔ اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لئے سنجیدہ اقدامات کرنا ہوں گے۔ آخر میں وفاقی وزیر نے کہا کہ غذائی تحفظ یقینی بنانے کے لئے زرعی اجناس کی پیداوار میں اضافے کے سوا کوئی نعم البدل نہیں ہو سکتا۔
غذائی تحفظ یقینی بنانے اور اور زرعی شعبے کی ترقی کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھانا ہوں گے، سید فخر امام
