بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ امریکہ کو اضافی ٹیکس کی غلط روایت کو مکمل طور پر ختم کرتے ہوئے باہمی احترام اور مساوی بات چیت سے اختلافات کو حل کرنے کے درست راہ پر واپس آنا چاہیے۔
وزارت کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے کمپیوٹرز، اسمارٹ فونز، سیمی کنڈکٹر پیداواری آلات اور انٹیگریٹڈ سرکٹس جیسی کچھ مصنوعات کو اضافی ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا ہے، چین اس اقدام کے اثرات کا جائزہ لے رہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے یکطرفہ اضافی ٹیکس کے اپنے غلط طرز عمل کی درستگی کے لئے یہ ایک چھوٹا سا قدم اٹھا یا ہے ۔ اضافی ٹیکس ایسا اقدام ہے جو امریکی مسائل حل نہیں کرسکتا ،البتہ یہ عالمی اقتصادی اور تجارتی نظم و نسق کو شدید نقصان پہنچا کر کاروباری اداروں کی معمول کی پیداوار اور آپریشن میں خلل اور لوگوں کی روزمرہ کھپت متاثر کرسکتا ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چین۔امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات پر چین کا مئوقف تبدیل نہیں ہوا ہے۔ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوگا اور نہ ہی تحفظ پسندی کی کوئی گنجائش ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ عالمی برادری اور مقامی فریقین کی معقول شکایات سنجیدگی سے سنے اور غلط کاموں کو درست کرنے کے لئے ایک بڑا قدم اٹھائے۔
امریکہ اضافی ٹیکس منسوخ کرے، چینی وزارت تجارت
